مرکزی رہنماؤں کی گمشدگیوں کو پانچ مہینے کا طویل عرصہ مکمل ہو چکا ہے: بی ایس او آزاد
ترجمان نے مزید کہا کہ بی ایس او آزاد کے سینکڑوں کارکنان و رہنماؤں کو ریاستی فورسز و خفیہ ادارے گرفتار کرکے لاپتہ کر چکے ہیں جن میں تنظیم کے سابقہ چئیرمین زاہد بلوچ اور سابقہ وائس چئیرمین ذاکر مجید بلوچ بھی شامل ہیں جبکہ درجنوں کارکنان کی مسخ شدہ لاشیں بھی برآمد ہوئے جن میں مرکزی جوائنٹ سیکریٹری شفیع بلوچ، مرکزی کمیٹی کے ممبران کمبر چاکر، کامریڈ قیوم بلوچ بھی شامل تھے۔ بی ایس او آزاد بلوچ نوجوانواں میں سیاسی شعور پیدا کرنے کے پاداش میں ہمیشہ سے ریاستی جبر کا شکار ہے لیکن بی ایس او آزاد نے تمام تر ریاستی جبر کے باوجود بھی اپنے جدوجہد کو جاری رکھا ہے۔
ترجمان نے انسانی حقوق کے عالمی اداروں کو متوجہ کرتے ہوے کہا کہ پاکستان نے بلوچستان میں تعلیم حاصل کرنے پر قدغن لگایا ہوا ہے اس کے خلاف جدوجہد کرنے والے ریاستی نشانے پر ہوتے ہیں، طلباء4 حقوق کے لیے جدوجہد کرنے والے سیاسی کارکنان، طلباء4 اور اساتذہ سب سے زیادہ ریاستی نشانے پر ہوتے ہیں، انسانی حقوق کے عالمی ادارے بلوچ سیاسی کارکنان اور طلباء4 کے زندگیوں کو محفوظ بنانے کے لیے پاکستان پر دباؤ ڈالیں اور اپنی بنیادی ذمہ داریوں سے انصاف کریں۔